امریکہ نے ایران میں انٹر نیٹ پر پابندی لگانے والے سات حکام پر پابندی لگادی ہے۔
ایرانی حکام نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد مظاہرین کی سرگرمیوں کو سوشل میڈیا پر پذیرائی ملنے سے روکنے کے لیے انٹر نیٹ کو بند کر دیا ہے۔
بتایا گیا ہےکہ سال2019 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی لاک ڈاون کے حصے کے طور انٹر نیٹ اور موبائل فون سروس بند کر کے دوسرے ملکوں کو بھی ان چیزوں کے ذریعے مظاہرین کی سرگرمیوں کو عالمی برادری کے سامنے آنے سے روکے رکھنے کا راستہ دکھایا تھا۔
ایران بھی شہری حقوق اور ریاستی مظالم کی کوریج روکنے کے لیے بھارتی راستے پر ہے۔
امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے یہ پابندیاں ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی، وزیر اطلاعات عیسی زری پور، واحد محمود اور ایرانی سائبر پولس کے سربراہ ناصر مجید و دیگر پر بھی لگائی جارہی ہیں۔
امریکہ نے ایرانی حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ کی بندش اور مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی ہے۔
امریکہ نے ان واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے گریز پر بھی ایرانی حکومت کی مذمت کی ہے