نیویارک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین نے بدھ کو افغانستان کے بارے میں مشترکہ موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت ور ممالک طالبان پر دباو ڈالیں گے کہ وہ تمام گروہوں کو حکومت میں شامل کریں۔ چین اور روس نے پچھلے مہینے طالبان کی فتح کو امریکہ کی شکست قرار دیا ہے اور اْنکے ساتھ مل کر کام کو بھی تیار ہیں، لیکن بین الااقوامی برداری میں شامل کوئی بھی ملک طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کو بتایا کہ سلامتی کونسل میں شامل تمام ممالک ایک پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتے ہیں جہاں انسانی امداد بغیر مسائل اور امتیاز کے تقسیم کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسا افغانستان چاہتے ہیں جہاں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا احترام کیا جائے ، جہاں دہشت گردی کو پناہ نہ مل سکے اور جس میں ایک جامع حکومت ہو جو آبادی کے تمام طبقات کی نمائندگی کرے۔