کابل(نمائندہ خصوصی/نیوز ایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں دو ہفتوں سے زائد عرصہ بنا کسی حکومت کے چلنے والے ملک افغانستان میں طالبان نے منگل کی شام ایک نگراں کابینہ کا اعلان کیا۔نئی کابینہ میں ملا حسن اخوند کو سربراہ مملکت (وزیر اعظم) جبکہ ملا برادر اور مولوی حنفی کو اْنکا نائب مقرر کیا گیا ہے۔
طالبان کے مذہبی رہنما ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے نئی کابینہ کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نئی کابینہ فوری طور پر اپنا کام شروع کرے گی۔اْنہوں نے کہا”امارت اسلامیہ کے حکام کی طرف سے نگران لیکن پرعزم کابینہ کا اعلان کیا گیا ہے جو ملکی معاملات کو کنٹرول کرنے اور چلانے کے لیے جلد سے جلد کام شروع کر دے گی۔اس موقع پر طالبان کے مذہبی رہنما ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا’’ میں تمام اہل وطن کو یقین دلاتا ہوں کہ موجودہ کابینہ ملک میںاسلامی قانون و شرعی قانون کے نفاذ کی بالادستی،ملک میں پائیدار سخت محنت کرئے گی۔امن،ملک کے اعلیٰ مفادات کی حفاظت و سرحدوں کو محفوظ بنانے، خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرئے گی۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ نئی حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
ملا حسن اخوند کی جانب سے جاری کردہ پیان میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ، داہرہ اسلام میں بیان کیے ہوئے انسانی واقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات کرے گی۔
نئی نگران کابینہ اراکین درج ذیل ہیں۔
وزیراعظم (سربراہ مملکت): ملا حسن اخوند
نائب: ملا برادر و مولوی حنفی۔
قائم مقام وزیر دفاع: ملا یعقوب
قائم مقام وزیر داخلہ: سراج الدین حقانی
قائم مقام وزیر خارجہ: مولوی امیر خان متقی
قائم مقام وزیر خزانہ: ملا ہدایت اللہ بدری
قائم مقام وزیر تعلیم: مولوی نور اللہ منیر
قائم مقام وزیر اطلاعات و ثقافت: ملا خیر اللہ خیرخا
قائم مقام وزیر معیشت: قاری دین حنیف
قائم مقام وزیر حج: مولوی نور محمد ثاقب
قائم مقام وزیر انصاف: عبدالحکیم شاری
سرحدوں اور قبائلی امور کے قائم مقام وزیر: ملا نور اللہ نوری
قائم مقام وزیر دیہی بحالی و ترقی: ملا محمد یونس اخوندزادہ
قائم مقام وزیر برائے عوامی کام: ملا عبدالمنان عمری
قائم مقام وزیر کان اور پٹرولیم: ملا محمد عیسیٰ آخوند
قائم مقام وزیر پانی و توانائی: ملا عبداللطیف منصور
قائم مقام وزیر ہوا بازی اور ٹرانسپورٹ: ملا حمید اللہ اخوندزادہ
قائم مقام وزیر اعلیٰ تعلیم: عبدالباقی حقانی
قائم مقام وزیر ٹیلی کمیونیکیشن: نجیب اللہ حقانی
قائم مقام وزیر پناہ گزین: خلیل الرحمن حقانی
قائم مقام ڈائریکٹر انٹیلی جنس: عبدالحق وثیق
مرکزی بینک کے قائم مقام ڈائریکٹر: حاجی محمد ادریس
صدر کے انتظامی دفتر کے قائم مقام ڈائریکٹر: احمد جان احمدی
دعوت ارشاد کے قائم مقام وزیر: شیخ محمد خالد
نائب وزیر دفاع: ملا محمد فاضل
آرمی چیف آف سٹاف: قاری فصیح الدین
نائب وزیر خارجہ: شیر محمد عباس ستانکزئی
نائب وزیر داخلہ: مولوی نور جلال
نائب وزیر اطلاعات و ثقافت: ذبیح اللہ مجاہد
محکمہ انٹیلی جنس کا پہلا نائب: ملا تاجمیر جواد
محکمہ انٹیلی جنس کے انتظامی نائب: ملا رحمت اللہ نجیب
ڈپٹی منسٹر برائے انسداد منشیات: ملا عبدالحق آخوند
دریں اثنا ، امریکہ نے کابینہ میں شامل کچھ ارکان کےماضی میں کردار پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ا محکمہ خارجہ کے ترجمان ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں کوئی عورت شامل نہیں اور "دنیا اسے قریب سے دیکھ رہی ہے۔”