کابل(نوراللہ خان)طالبان کے قائم مقام وزیر برائے وزیر ثقافت و اطلاعات اور ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ طالبان نے صوبہ پنجشیر پر مکمل قبضہ حاصل کرلیا ہے اور اب افغانستان پر ہماری حکومت ہے۔ترجمان طالبان نے کہا کہ افغانستان میں سلامتی اور امن کیلئے ضروری تھا کہ افغانستان کے تمام علاقوں پر طالبان کا قبضہ ہوپنجشیر صوبہ پر قبضہ اللہ تعالی اور افغان عوام کی مدد سے حاصل ہوا ہے۔
اْنہوں نے کہا کہ صوبہ پنجشیر میں مزاحمتی فورسز اور طالبان گذشتہ سات دنوں سے ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار تھے۔اسی دوران دونوں جانب میں شدید جھڑپیں بھی ہوئی اور فریقین کو جانی نقصان بھی اْٹھانا پڑا۔دوران مزاحمت مخالف فورسرز کے کمانڈرز بھی ہلاک ہوئے اور کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم صوبہ پنجشیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ اْن سے انتقام نہیں لیا جائے گا اور نہ ہی اْن سے امتیازی سلوک کیا جائے گا۔پنجشیر صوبہ کے لوگ ہمارے بھائی ہیں اور ہم سب کو افغانستان کی تعمیر وترقی کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔ذبیع اللہ مجاہد نے بتایا کہ گذشتہ رات ہونے والی لڑائی میں مخالف فریق کے ایک اہم کمانڈر جنرل عبدالودود اور ترجمان فہیم دشتی مارے گئے۔

اس سے قبل مزاحمت کے شریک رہنما احمد مسعود نے طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جسے طالبان نے مسترد کر دیا تھا۔