کوئٹہ:مستونگ قومی شاہراہ پر فرنٹیئر کور (ایف سی) کی چیک پوسٹ کے قریب خود کش حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید جبکہ 20افراد زخمی ہوگئے۔خودکش حملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ’ایف آئی آر نمبر 6621 کے تحت ایس ایچ او سونا خان تھانہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی ایکٹ، قتل اور اقدام قتل سمیت ایکسپلوزو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔‘
تفصیلات کے مطابق صبح کوئٹہ مستونگ قومی شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔ دھماکے کے نتیجے میں4 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 20 کے قریب زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل کوئٹہ پولیس اظہر اکرم نے بتایا کہ زخمیوں میں 18 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جبکہ 2 راہگیر شامل ہیں۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خود کش حملے میں 5 سے 6 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کیے اور تفتیش کا آغاز کردیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ کی مستونگ روڈ پر ایف سی کی چیک پوسٹ پر کالعدم ٹی ٹی پی کے خود کش حملے کی مذمت کی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکا خود کش تھا، خود کش حملہ آور کا سر اور دیگر جسمانی اعضاء قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے آج کوئٹہ میں ایف سی چیک پوسٹ کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جس وقت جوانوں کی شفٹ تبدیل ہو رہی تھی اس وقت دھماکا ہوا۔