امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک ایگزیکٹیو حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے ایف بی آئی کو حکم دیا ہے کہ ستمبر 2001 میں امریکہ کے ورلڈ ٹرید سینٹر اور پینٹاگون کی عمارت پر ہونے والے دہشت گرد حملوں سے متعلق دستاویزات کو عام کیا جائے۔
یہ حکم نامہ 9/11 سانحہ کی 20ویں سالگرہ سے ایک ہفتہ قبل دیا گیا ہے تاکہ برسوں سے حکومت اور متاثرین حملہ کے لواحقین کے درمیان جاری اس لڑائی کو ختم کیا جاسکے جس میں متاثرہ خاندانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں وہ معلومات فراہم کیئے جائیں جو سعودی عرب کی حکومت کو ان دہشت گرد حملوں میں ملوث کرنے میں مددگار ثابت ہوسکیں۔اسی لیئے اس اہم موقع پر جوبائیڈن حکومت نے ان حملوں سے متعلق کی گئی درجہ بندی معلومات کو عام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
متاثرہ خاندانوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر 9/11 کے بارے معلومات فراہم نہ کی گئی تو اس سانحہ سے متعلق تقریبات میں جوبائیڈن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔جمعہ کے روز امریکی صدر جوبائیڈن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان کی انتظامیہ متاثرہ خاندانوں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اس موقع شامل ہوگئی۔
ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ دو دہائیاں یا اس سے زیادہ عرصہ قبل پیش آنے والے المناک واقعات پر بہت تشویش ہے جو امریکی تاریخ اور بہت سے امریکیوں کی زندگیوں میں گونجتا رہتا ہے۔ "اس لیے ہمارے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ریاست ہائے متحدہ کی حکومت شفافیت کو زیادہ سے زیادہ کرے اور وقت کی ضرورت اور حملوں کی احساسیات کے مطابق درجہ بندی پر انحصار کرتے ہوئے اور جب ضروری ہو معلومات عام کرئے۔”ایگزیکٹیو حکم نامے میں محکمہ انصاف ، اور دیگر ایگزیکٹو اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان حملوں سے متعلق معلومات کا جائزہ لینا شروع کریں اور تمام خفیہ معلومات کو اگلے چھ ماہ کے دوران عوام کے سامنے لانے کا اعلان کریں۔جوبائیدن کے اس اقدام کو متاثرہ خاندانوں نے خوش آمدید کہا اور اِسے ایک ’’پہلا اور اہم قرار ‘‘ دیاہے
بریٹ ایگلسن ، جن کے والد بروس بھی ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے دوران ہلاک ہوئے تھے اور اب دیگر متاثرین کے رشتہ داروں کے وکیل بھی ہیں نے اس ایگزیکٹیو حکم نامے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ "پہلا امتحان 9/11 کو ہوگا ، اور دنیا دیکھ رہی ہوگی۔ ہم اگلے ہفتے صدر بائیڈن کا ذاتی طور پر شکریہ ادا کرنے کے منتظر ہیں کیونکہ وہ 20 سال قبل مرنے والے یا زخمی ہونے والوں کے اعزاز کے لیے گراؤنڈ زیرو میں ہمارے ساتھ شامل ہوئے تھے۔ . " مسٹر ایگلسن نے یہ بھی کہا کہ مرنے والوں کےاہل خانہ اس عمل کو قریب سے مانیٹر کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ محکمہ انصاف "نیک نیتی” کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اور اس ایگزیکٹیو حکم نامے کے نتیجے میں کوئی دستاویزات سامنے آتی بھی ہیں کہ نہیں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔