کابل:طالبان کے ترجمان عبدالحق حماد کا انٹرویو کرنے والی افغانستان کی معروف اینکر بہشتا ارغند نے بھی ملک میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد افغانستان کو خیرباد کہہ دیا۔ افغان ٹی وی اینکر نے طالبان کے ترجمان کا انٹرویو کرتے ہوئے تاریخ رقم کی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بہشتا نے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ملک چھوڑنے کی تصدیق کردی۔ نیوز اینکر کا کہنا تھا کہ باقی لوگوں کی طرح وہ بھی طالبان سے ڈرتی ہیں، میں ابھی جارہی ہوں لیکن ایک دن ایسا ضرور آئے گا میں اپنے وطن واپس آؤں گی۔
ارغند نے سی این این کے ساتھ خط و کتابت کی اور پچھلے دو ہفتوں کے تجربے کو سنایا۔ بالآخر اس نے کہا کہ "میں نے ملک چھوڑ دیا کیونکہ لاکھوں لوگوں کی طرح میں بھی طالبان سے ڈرتی ہوں۔” طلوع کے مالک سعد محسنی نے کہا کہ ارغند کا معاملہ افغانستان کی صورت حال کی علامت ہے۔
محسنی نے کہا کہ ہمارے تقریباً تمام معروف صحافی اور رپورٹر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کی جگہ نئے لوگوں کے ساتھ پاگلوں کی طرح کام کررہے ہیں۔ کیونکہ ہمارے پاس وہ لوگ ہیں جو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور آپریشن کو جاری رکھنے کا دوہرا چیلنج ہے۔ محسنی نے واشنگٹن پوسٹ کے ایک کالم میں کہا کہ طالبان دنیا کے سامنے ایک اعتدال پسند چہرہ پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔