لندن(سہیل لون) کئی برطانوی ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم بورس جانسن کے نام ایک مشترکہ خط میں ان افغان صحافیوں کے لیے فوری ویزے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو گزشتہ بیس سالوں میں ان کے لیے کام کر چکے ہیں۔ خطا لکھنے والوں میں ممتاز برطانوی اخبار گارڈین ، ٹائمز ، اکانومسٹ ، ایکسپریس ، انڈیپنڈنٹ ، اور ٹی وی چینلز میں اسکائی ، آئی ٹی وی ، اور ٹی وی چینل 4 شامل ہیں۔
برطانیہ اس وقت ان ترجمانوں کے لیے امیگریشن ویزے کا کام کر رہا ہے جنہوں نے افغانستان میں برطانوی فوج کے لیے کام کیا ہے۔ برطانوی میڈیا نے اپنے خطا میں وزیراعظم بورس جانسن سے کہا ہےکہ وہ افغان صحافیوں کو امیگریشن ویزا پروگرام میں شامل کریں تاکہ وہ اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو طالبان کے خطرات سے بچا سکیں۔
ذرائع ابلاغ نے اپنے مشترکہ خط میں افغان صحافیوں کی خدمات کو سراہیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر مقامی صحافی نہ ہوتے تو افغانستان سے کوریج ناممکن ہوتی،خط میں طالبان کے ہاتھوں افغانستان میں افغان صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس سے قبل 24 امریکی میڈیا اتحاد نے صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کو دو علیحدہ خط بھیجے تھے اور ان افغان صحافیوں کے ویزے مانگے تھے جنہوں نے افغانستان سے میڈیا کے لیے کام کیا ہے۔ جیسے جیسے امریکہ کا مکمل انخلا ختم ہو رہا ہے ، طالبان نے زور پکڑ لیا ہے اور اب وہ افغانستان کے تقریبا 200 اضلاع کو کنٹرول کر رہے ہیں جنہیں عسکری طور پر اقتدار سنبھالنے کا خدشہ ہے اور ملک ایک بار پھر میدان جنگ میں تبدیل ہو جائے گا۔