سندھ کے ضلع شہید بے نظیر آباد کے شہر نوابشاہ میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق نوابشاہ کے دورے پر گئے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے قافلے پرپتھراؤ اور فائرنگ کی گئی، جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے حملے کی ذمہ داری پیپلزپارٹی پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’اسد زرداری، عمران زرداری، بابو ڈومکی اور دیگر نے گاڑی پر فائرنگ کی، زرداری ہاؤس کے باہرگاڑی پرپتھراؤ اور کارکنان پر تشدد کیا گیا‘۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اصل بھٹو نہیں زرداری کے لوگ ہیں‘۔ حلیم عادل شیخ نے چلینج دیا کہ ’میں نوابشاہ میں ہی بیٹھا ہوں کسی میں طاقت ہے تو آجائے‘۔
دوسری جانب گورنرسندھ عمران اسماعیل نے نوابشاہ میں حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن لیڈر کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی‘۔
گورنر سندھ نے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسےواقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا، یہ صوبے کا امن خراب کرنے کی مذموم کوشش ہے، سیاسی مخالفین کو ظلم و جبر کے ذریعے دبانےکی مکروہ سازش کی جارہی ہے جس میں پیپلزپارٹی کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔
وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کہتے ہیں کہ قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ پر حملہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسطرح کے واقعات کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیاجاسکتا،جب سیاسی میدان میں مقابلہ نہ ہو سکا تو قائد حزب اختلاف پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
اعظم سواتی کہتے ہیں کہ کسی کو بھی امن وامان خراب نہیں کرنے دیںگے۔صوبائی حکومت پر تمام ذمہ داری عائد ہوتی ہے ،واقعے میں ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے بھی حلیم عادل شیخ کے قافلے پر نوابشاہ کے گیٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’پیپلزپارٹی سندھ میں بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے، اس لیے وہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر حملے کروا رہی ہے‘۔
شہباز گل نے کہا کہ ’مسلسل شکست کے بعد بلاول کو سندھ میں بھی شکست دکھائی دے رہی ہے‘۔