تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے خط کا خیرمقدم کرتے ہیں، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا صدر اور نائب صدر یورپی کمشن کو خط عالمی برادری کی جانب سے بھارت کی مذمت و ملامت کرنے کا ایک اور کھلا ثبوت ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات معمول پر ہونے کا مسلسل بھارتی پراپگنڈہ بے سود اور ناکام ثابت ہوا ہے، حالات معمول پر ہونے کے جھوٹے اور خلاف حقیقت بیانیے کو پھیلانے کیلئے بھارت کا ایڑی چوٹی کا زور بھی کام نہ آیا، مسلسل پراپگنڈے کے باوجود عالمی برادری کی جانب سے بھارت کی مذمت اور ملامت کا سلسلہ مزید زور پکڑتا جارہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 5 اگست 2019 کے بعد سے بالخصوص مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بہیمانہ جبرواستبداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، 5 اگست کے بعد سنگین صورتحال پر سلامتی کونسل میں کم ازکم تین مرتبہ جموں وکشمیر کا مسئلہ زیرغور آچکا ہے، 2018 اور 2019 میں انسانی حقوق کیلئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشن کے دفتر کی دو رپورٹس جاری ہوئیں، رپورٹس کہتی ہیں کہ آزاد کمیشن تشکیل دے کر بھارتی زیر قبضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائیں، دنیا بھر کی پارلیمنٹس میں جموں وکشمیر کے مسئلے پر بحث ہوئی۔
مذیدپڑھیں: یورپین اراکین پارلیمنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کیخلاف کاروائی کا مطالبہ
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کے مطالبات سے بھارت آنکھیں چرا نہیں سکتا، آخر کار بھارت کو عالمی ضمیر اور رائے عامہ کے آگے ہتھیار ڈالنا پڑیں گے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سلسلے کو ختم کرنا پڑے گا، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے بھارت کو اقدامات کرنے پڑیں گے، جائز موقف پر ثابت قدم کشمیری بھائیوں بہنوں کے حقوق کے لئے پاکستان پوری قوت سے آواز بلند کرتا رہے گا۔
مناظر:
16۔