– کالم و مضامین –
مسجد میں مولوی کی 4 سالہ بچی سے نازیبا حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور اس پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں مسجد کے اندر ایک مولوی کو دو بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں ملزم کو بچی کے منہ پر تھپڑ بھی مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے واضح ہے کہ ملزم بچیوں کو ڈرا دھمکا بھی رہا تھا۔
ویڈیو میں ملزم کو بچیوں کو ڈرانے دھمکانے کے بعد کمرے کے اندر کے اندر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے اس پر بچی کی مبینہ زیادتی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تو صارفین نے سخت ردِعمل کا اظہار کیا اور ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ایک صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کل رات چک 59 ج ب نتھوں چک مسجد ربی بِن عقاب میں ایک 4 سال کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے لیکن مسجد انتظامیہ کوئی کاروائی نہیں کررہی ۔
قابل احترام۔ j اعجاز عالم ایچ آر @سپیئر ہیڈز 13۔ عثمان اے کے بزدار nam انام گنی ڈی سی ایف اے فیصل آباد یہ کل رات چک 59 ج ب نتھوں چک مسجد ربی بِن عقاب میں ایک 4 سال کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے لیکن مسجد انتظامیہ کوئ کاروائی نہیں کررہی ملزم ابھی ٹھانہ ساندل بار حوالات میں بند ہے گزارش ہے pic.twitter.com/1PAqpzVf7D۔
– میاں عامر (ianMianAamirik) 30 جولائی ، 2021۔
پنجاب پولیس نے آفیشل پیج سے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔
جبکہ متاثرہ کا طبی معائنہ بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔
اس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ متاثرہ کا طبی معائنہ بھی عمل میں لایا جا رہا ہے
– پنجاب پولیس آفیشل (fficOfficialDPRPP) 31 جولائی ، 2021۔
۔جبکہ وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن میڈیا سٹریٹجی اظہر مشوانی نے ملزم کی تصویر شئیر کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اس درندے کو فوری طور پر گرفتار کر کے FIR درج کر دی گئی تھیآفیشل ڈی پی آر پی پی۔ fsdpolice nam انام گنی https://t.co/0y2A7vWw7b۔ pic.twitter.com/3XWJrnguXA۔
اظہر مشوانی (ashMashwaniAzhar) 31 جولائی ، 2021۔

جملہ حقوق بحق مصنف محفوظ ہیں .
آواز جرات اظہار اور آزادی رائے پر یقین رکھتا ہے، مگر اس کے لئے آواز کا کسی بھی نظریے یا بیانئے سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ کو مصنف کی کسی بات سے اختلاف ہے تو اس کا اظہار ان سے ذاتی طور پر کریں. اگر پھر بھی بات نہ بنے تو ہمارے صفحات آپ کے خیالات کے اظہار کے لئے حاضر ہیں. آپ نیچے کمنٹس سیکشن میں یا ہمارے بلاگ سیکشن میں کبھی بھی اپنے الفاظ سمیت تشریف لا سکتے ہیں.