پاکستانپشاورخواتینلاہور

شاہراہ قراقرم لینڈسلائیڈنگ کے باعث تتہ پانی سے بلاک،ہزاروں مسافروسیاح پھنس گئے- روزنامہ اوصاف

چلاس( اوصاف سروے رپورٹ :سکندر حیات سے )شاہراہ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ تتا پانی پر بلاک۔ہزاروں مسافر اور سیاح پھنس گئے۔سیاح و مسافر اوصاف سروے میں وزیر اعظم پاکستان و متعلقہ حکام پر برس پڑے ،بہتر گھنٹوں تک شاہراہ قراقرم ٹریفک کے لئے بحال ہونا مکمن نہیں ہے ،متبادل درڈن سائٹ روڈ بحال کرنے کیلئے ہائی اتھارٹی کو لیٹر لکھ چکے ہیں

دس گھنٹے تک متبادل روڈ بحال ہوگا۔کمشنر دیامر استور ریجن دلدار احمد ملک کی گفتگو۔دو میتوں کو کندھوں کے سہارے گیس پائین و سکردو پہنچانے کے لئے عزیز و اقارپ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب مون سون بارشوں کے باعث شاہراہ قراقرم موت کا کنواں تتا پانی کے مقام پر لیڈ سلائیڈنگ سے تقریبا ایک سو بیس فٹ روڈ کا نام و نشان مٹ گیا جس سے شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بلاک ہوگیا۔شاہراہ قراقرم کے بلاک ہونے ہزاروں مسافر اور سیاح پھنس کررہ گئے۔پھنس ہوئے مسافر اور سیاحوں میں خواتین بچے بوڑھے اور مریض شامل ہے۔شاہراہ قراقرم بلاک ہونے سے دو میت ایک راولپنڈی سے سکردو لے جانے والی جبکہ دوسری میت گلگت سے چلاس کا ملحقہ علاقہ گیس پائین پہنچانے کیلئے عزیز واقارب کو پیدل کندھوں کے سہارے رائیکوٹ برج پہنچانا پڑھ گیا۔شاہراہ قراقرم میں پھنسے ہوئے مسافر اور سیاح اوصاف سروے رپورٹ میں وزیر اعظم پاکستان و صوبائی حکومت سمیت این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او پر برس گئے۔اوصاف سروے ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے سیاح اور مسافروں نے کہا کہ رات تین بجے سے شاہراہ قراقرم بلاک ہونے سے پھنس ہوئے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کھانے پینے کے لئے بھی مناسب ریسٹورنٹ نہ ہونے کے باعث خواتین اور بچے سمیت بوڑھے افراد کو سخت اذیت سیگزرنا پڑتا ہے بچے اور خواتین بھوکے پیاسے پڑھے ہوئے ہیں اب تک کسی نمائندہ اور اعلی حکام نے دورہ نہیں کیاگیا ہے جو ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ادروں کے اعلی حکام کہاں ہیں بکری کا بچہ بھی پھنس جانے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکو آپریشن کرنے والوں ہزاروں سیاح و مسافر کیوں نظر نہیں آرہے ہیں کیا یہ تبدیلی سرکار ہے کا اصل چہرہ ہے جو انسانوں کو درندوں کی تڑپا رہی ہے۔ چلاس( اوصاف سروے رپورٹ :سکندر حیات سے )شاہراہ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ تتا پانی پر بلاک۔ہزاروں مسافر اور سیاح پھنس گئے۔سیاح و مسافر اوصاف سروے میں وزیر اعظم پاکستان و متعلقہ حکام برس گئے۔بہتر گھنٹوں تک شاہراہ قراقرم ٹریفک کے لئے بحال ہونا مکمن نہیں ہے ۔متبادل درڈن سائٹ روڈ بحال کرنے کے لئے ہائی اتھارٹی کو لیٹر لکھ چکے ہیں دس گھنٹے تک متبادلہ روڈ بحال ہوگا۔کمشنر دیامر استور ریجن دالدار احمد ملک کی گفتگو۔دو میتوں کو کندھوں کیچت سہارے گیس پائین و سکردو پہنچانے کے لئے عزیز و اقارپ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ شپ مون سون بارشوں کے باعث شاہراہ قراقرم موت کا کنواں تتا پانی کے مقام پر لیڈ سلائیڈنگ سے تقریبا ایک سو بیس فٹ روڈ کا نام و نشان مٹ گیا جس سے شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بلاک ہوگیا۔شاہراہ قراقرم کے بلاک ہونے ہزاروں مسافر اور سیاح پھنس کررہ گئے۔پھنس ہوئے مسافر اور سیاحوں میں خواتین بچے بوڑھے اور مریض شامل ہے۔شاہراہ قراقرم بلاک ہونے سے دو میت ایک روالپنڈی سے سکردو لے جانے والی جبکہ دوسری میت گلگت سے چلاس کا ملحقہ علاقہ گیس پائین پہنچانے کیلئے عزیز واقارب کو پیدل کندھوں کے سہارے رائیکوٹ برج پہنچانا پڑھ گیا۔شاہراہ قراقرم میں پھنسے ہو?ے مسافر اور سیاح اوصاف سروے رپورٹ میں وزیر اعظم پاکستان و صوبائی حکومت سمیت این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او پر برس گئے۔اوصاف سروے ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے سیاح اور مسافروں نے کہا کہ رات تین بجے سے شاہراہ قراقرم بلاک ہونے سے پھنس ہوئے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کھانے پینے کے لئے بھی مناسب ریسٹورنٹ نہ ہونے کے باعث خواتین اور بچے سمیت بوڑھے افراد کو سخت اذیت سیگزرنا پڑتا ہے بچے اور خواتین بھوکے پیاسے پڑھے ہوئے ہیں اب تک کسی نمائندہ اور اعلی حکام نے دورہ نہیں کیاگیا ہے جو ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔وزیراعظم پاکستان، پاک فوج و دیگر ادروں کے اعلی حکام کہاں ہیں بکری کا بچہ بھی پھنس جانے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکو آپریشن کرنے والوں ہزاروں سیاح و مسافر کیوں نظر نہیں آرہے ہیں کیا یہ تبدیلی سرکار ہے کا اصل چہرہ ہے جو انسانوں کو درندوں کی تڑپا رہی ہے۔ کمشنر دیامر استور ڈویڑن دلدار احمد ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ قراقرم تتا پانی کے مقام پر ایک سو بیس فٹ روڈ بنیاد سے مٹ گیا ہے جس میں ھنگامی بنیادوں پر ٹریفک کے لئے بحال کرنا بہت مشکل مرحلہ ہے کیونکہ یہاں کام کرنے والے کی زندگی بھی بہت خطرہ میں ہے جس کے باعث کام کا آغاز نہیں ہوگا۔متعلقہ جگہ ٹریفک کے لئے بحال کرنے میں بہتر گھنٹے تک بہت مشکل ہے ، چھوٹی گاڑیوں کے لئے متبادلہ روڈ درڑن کو بحال کرنے کے لئے ہائی اتھارٹی کو لیٹر لکھ چکے ہیں جو دس گھنٹے تک بحال ہوگا۔باقی شاہراہ قراقرم کو بحال کرنے کے لئے این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور ضلعی انتظامیہ و دیگر متعلقہ ادرے سب متحرک ہیں۔ڈپٹی کمشنر دیامر سعد بن اسد نے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ سیاحوں کی سہولت کے لئے ھنگامی بنیاوں پر بابوسر روڈ ٹریفک کے بحال کرچکے ہیں خیبر پختون خواہ کے حصے بسل اور بھٹہ کنڈی سمیت بابوسر میں دو جگہوں پر صبح پانچ بجے سے کام کرے بحال کرچکے ہیں پھنس ہوئے سیاح بابوسر سے آسانی کے ساتھ اپنے گھروں تک پہنچ سکتے ہیں۔ایس پی دیامر رفعت اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیامر پولیس نے سیکورٹی اور ٹریفک کا ایک مظبوط پلان مرتب کرچکے ہیں مختلف چیک پوائنٹ پر سیکورٹی کا مظبوط بندوبست کرچکے ہیں۔اور سیاحوں و مسافر کی سہولت کے لئے ایڈوائزر پوائنٹ بھی قائم کرچکے ہیں سیاح و مسافر سمیت عام شہری سیکورٹی و ٹریفک پلان کا مکمل پاسداری کریں۔ چلاس (اوصاف نیوز )دیامر کے دور افتادہ بالائی مقامات کے متاثرہ رابطہ سڑکیں بحال نہ ہوسکی رابطہ سڑکوں بٹوگاہ اور کھنیر کی متاثر ہونے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑھ گیا جبکہ واٹر چینل تباہ ہونے سے چلاس شہر میں پینے کے پانی کی قلت،مساجد اور گھروں میں پانی کی عدم بحالی سے مکین بوند بوند کے لئے ترس گئے ہیں تقریبا 80 فیصد شہری پینے کے پانی سے محروم ہیں۔اور شہر میں کھیتوں کو سیراب کرنے والی واٹر کول چینل سیلابی ریلے سے متاثرہ ہونے کی وجہ سے کھیتوں میں پانی کی عدم فراہمی سے فصلوں کی پیداوار متاثرہ ہوچکی ہے واٹر کول چینل سیلابی ریلے سے بھرچکے ہیں۔جس سے شہریوں کو گھریلوے امور کی انجام دہی میں سخت مراحل گزرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

مزید دکھائیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button