زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ ہم ان انکشافات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور عالمی برادری کی توجہ بھارت کی زیادتیوں پر مبذول کرائیں گے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیوں نے ریاست کے ذمہ دارانہ طرز عمل کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ آر ایس ایس کی بی جے پی حکومت، پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے اور طویل عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے مظالم پر آواز اٹھانے والوں کے خلاف اپنی خفیہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے نام نہاد بھارتی "جمہوریت” کا اصل چہرہ دیکھ لیا ہے جب گزشتہ برس کے اوائل میں انڈین کرانیکل، یورپی یونین کے ڈس انفو لیب کی اطلاعات منظر عام پر آئیں۔ خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ بھارت ان ممالک میں شامل ہے جو اسرائیل کی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ ویئر کا استعمال کر رہا تھا، جس کے ذریعے دنیا بھر میں صحافیوں، حکومتی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے اسمارٹ فونز کی کامیاب نگرانی کی جاتی رہی ہے اور اب رپورٹ میں مختلف شخصیات کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں جس کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی بھارت کے نشانے پر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق میڈیا کے 17 اداروں کی جانب سے جاری کی گئی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم از کم ایک مرتبہ عمران خان کے زیر استعمال رہنے والا موبائل نمبر بھارت کی فہرست میں تھا۔ اسرائیلی جاسوسی کمپنی پیگاسس کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ، گارجین، لی مونڈے اور دیگر اداروں کے اشتراک سے انکشافات کیے گئے تھے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارت میں زیر نگرانی رہنے والے نمبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان سمیت سینکڑوں نمبر پاکستان سے تھے۔