دنیا بھر میں کورونا وائرس عام ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر اس سے بچاؤ کے لیے طبی مشورے خاص کر سپلیمنٹس کا استعمال مفید قرار دیا جارہا ہے، ایسے میں وٹامن سی کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے.
دنیا بھر میں وٹامن سی کے ہائی ڈوز انجیکشنز کے ذریعے کورونا وائرس سے بچاؤ پر تحقیق جاری ہے تاہم حتمی نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔
تمام وٹامنز میں وٹامن سی انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے جس کی انسانیجسم میںخاصی ضرارت پیش آتی ہے۔ خواتین میں روزانہ وٹامن سی 75 ملی گرام جبکہ مردوں میں 90 ملی گرام کی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔
وٹامن سی اہم غذائی جز ہے جو مدافعتی نظام کو درست طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ وٹامن سی سپلیمنٹس سے حاصل کرنے کے بجائے غذا سے حاصل کرنا زیادہ بہتر ہےیعنی اسے سبزیوں اور پھلوں کے ذریعے جسم میں پہنچانا زیادہ بہتر ہے۔
وٹامن سی کورونا وائرس سے بچاؤ میں کس حد تک مددگار؟
وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو آپ کے جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بناسکتا ہے۔
موسمی نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرسز پر وٹامن سی کے اثرات پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے نزلہ زکام سے بچنے کا خطرہ کچھ زیادہ کم نہیں ہوتا، مگر یہ ممکنہ طور پر جلد صحت یاب ہونے اور علامات کی شدت میں کمی میں مدد دے سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وٹامن سی سوائن فلو سمیت نظام تنفس کی دیگر بیماریوں میں پھیپھڑوں پر ہونے والے ورم میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
چینی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کووڈ 19 کے شکاراسپتال میں زیرعلاجمریضوںکو وٹامن سی کی ہائی ڈوز دینے کی توثیق کی گئی۔
یہ ڈوزز روزانہ درکار مقدار سے بہت زیادہ تھیں اور انہیں انجیکشن کے ذریعے دے کر پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری لائی گئی۔
چینی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہےکہ وٹامن سی اس وقت کووڈ 19 کے علاج کا حصہ نہیں کیونکہ اس کے حوالے سے زیادہ شواہد موجود نہیں جبکہ اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔