اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی پر تشدد سے متعلق تحریری درخواست تاحال موصول نہیں ہوئی ہے،پولیس کو تحریری درخواست موصول ہونے کے بعد کارروائی شروع کردی جائے گی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے بیان کے مطابق ان پر پہلی ٹیکسی میں تشدد کیا گیا اور پھر دوسری ٹیکسی میں گھر پہنچایا گیا تاہم انہوں ںے واضح کیا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے تحریری بیان پر کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کو جس ٹیکسی میں لایا گیا اسے ٹریس کر لیا گیا ہے جب کہ پہلی والی ٹیکسی کی تلاش جاری ہے۔ انہوں واضح طور پر کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی نے خود ٹیکسی ہائر کی تھی اور یہ کل کا واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسی ڈرائیور کو افغان سفیر کی بیٹی نے 500 روپے بھی دیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افسران کو بھیجا ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ فی الحال واقعہ کا دوسرا کوئی پہلو دکھائی نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے پاس موبائل فون بھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بتایا گیا کہ ٹیکسی موبائل سے بک کرائی بعد میں پتہ چلا کہ فون گھر پر تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے کسی سفیر کے اہل خانہ کا ٹیکسی میں جانے کا واقعہ نہیں ہوا ہے۔