
ملک میں تھرڈپارٹی مانیٹرنگ نظام لانے کے حوالے سے وزیراعظم کے احکامات انتہائی احسن اقدام ہیں کیونکہ اس کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں میں نہ صرف شفافیت پیدا ہوگی بلکہ بروقت تکمیل کے مراحل بھی طے ہوسکیں گے ۔ ماضی کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جب بھی کسی چیز کی مانیٹرنگ اندرون محکمہ کے افرادہی کرتے رہے تو اس سے بہت ساری خامیاں منظرعام پرآئیں آج پھر پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں یہ نظام راءج ہے کیونکہ ہمار ے ترقیاتی منصوبے اکثروبیشترتاخیرکاشکارہوتے ہیں جس کی وجہ سے خزانے پراربوں کھربوں کابوجھ پڑ جاتا ہے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ نظام راءج ہونے کے بعدامکانات ہیں کہ منصوبے بروقت مکمل ہوں گے اور جو تاخیرکاذمہ دار ہوگاوہ سامنے آسکے گا ۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب ترقیاتی پیکیج کے حوالے سے اجلاس میں پنجاب ترقیاتی پروگرام کے اہداف کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبوں کی تکمیل کی مانیٹرنگ کےلئے نہ صرف جدید سائنسی طریقہ کار کو برے کار لایا جائے، تھرڈ پارٹی کے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ کا نظام وضع کیا جائے جو کہ اس حوالے سے مسلسل ;200;گاہ رکھے ۔ ضلعی ترقیاتی پیکیج پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ہر ضلع میں نوجوانوں کےلئے کھیلوں کے میدان بنائے جائیں تاکہ ان کو صحتمند سرگرمیوں کے لیے مواقع فراہم ہوں ۔ نیزوزیر اعظم عمران خان کو لاہور کے تاریخی و مذہبی مقامات حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ;231;کے مزار اور بادشاہی مسجد کے تحفظ اور بحالی و آرائش کے حوالے سے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی ۔ داتا دربار کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں دربار میں زائرین کی سہولیات، دربار کے اطراف میں افراسٹرکچر کی بہتری، اور زائرین کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس مقام کو مذہبی سیاحت کا مرکز بنانے اور دینی تعلیم کا مرکز بنانے کے حوالے سے منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے ۔ اس منصوبے کے تحت دربار داتا گنج بخش کو ایک ویلفیئر مرکز کے طور پر ڈھالا جائے گا ۔ جہاں مستحق زائرین کو کھانے، رہائش کی سہولیات کے ساتھ ساتھ انکی تعلیم کا انتظام بھی کیا جائے گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ دربار کے بہتر انتظام کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ زائرین کو پارکنگ، لنگر اور دیگر سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے ۔ بادشاہی مسجد کے تحفظ و آرائش کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں تبرک گیلری، قرآن ہال، صحن کی بہتری اور نمازیوں کے لیے سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا ۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں واقع مزارات ہمارا تاریخی ورثہ ہیں ۔ مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے ۔ درباروں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے بروَے کار لانے کے حوالے سے جامع پلان تشکیل دیا جائے تاکہ اس سرکاری اراضی کو ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے لئے بروَے کار لایا جا سکے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت مون سون شجرکاری کے حوالے سے اجلاس منعقدہوا ۔ اجلاس میں مون سون شجرکاری کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو صوبہ پنجاب کے اہداف اور حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حالیہ مون سون شجرکاری میں صوبہ پنجاب سرکردہ کردار ادا کرے گا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ دور حکومت میں سال دوہزار سولہ تا دوہزار اٹھارہ محض ایک کروڑ پودا لگایا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت میں اب تک کروڑوں پودے اور درخت لگائے جا چکے ہیں ۔ صوبائی وزیرِ جنگلات نے بتایا کہ محکمہ جنگلات میں سرسبزپنجاب کے حوالے سے چھ چھ ماہ کے اہداف مقرر کیے ہیں ۔ چیئرمین سی ڈی اے نے اجلا س کو وفاقی دارالحکومت میں شجر کاری مہم کے حوالے سے بھی بریف کیا ۔ اس موقع پروزیرِ اعظم کاکہناتھا کہ ماحولیات کے تحفظ کےلئے شجرکاری انتہائی اہم ہے ۔ ماحولیاتی تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ صوبہ خیبرپختونخواہ نے بلین ٹری سونامی کے حوالے سے قابل تقلید مثال قائم کی ہے ۔ ماحول کے تحفظ کے حوالے سے حکومت پاکستان کے اقدامات کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جا رہا ہے ۔ صوبہ پنجاب میں ڈویژن اور اضلاع کی سطح پر شجر کاری کے پلان کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے ۔ شجرکاری مہم کی مانیٹرنگ اور نتاءج کے حوالے سے جدید طریقہ کار کو برے کار لایا جائے ۔
مون سون کا آغاز ہے ، ضروری سسٹمز کا تحفظ
مون سون بارشوں کا آغازہوچکاہے جہاں پر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کرے وہاں پر ہرشخص پربھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حفظ ماتقدم کے تحت اقدامات اٹھائے خصوصی طورپر نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کواس حوالے سے بہت احتیاط کرنی چاہیے نیزبچوں کو بجلی کی تاروں سے بھی دوررکھنے کی ضرورت ہے ایسے موسم میں بیماریاں بھی سراٹھانے لگتی ہیں ان سے بچاءوکی بھی حفاظتی تدابیراختیارکرناچاہئیں ۔ ملک کے مختلف شہروں میں مون سو ن بارشوں کا ;200;غاز ہوگیا جبکہ شدید بارشوں کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت ;200;زاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے ۔ بارش کے باعث کئی علاقوں بارش کا پانی جمع ہوگیا جبکہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ صوبے کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا جبکہ پنجاب بھر میں سیالکوٹ میں سب سے زیادہ 193 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ پنجاب میں مختلف علاقوں میں مکانات کی چھتیں گرنے کے واقعات بھی پیش آئے جن میں جانی اور مالی نقصانات بھی ہوئے ۔ صوبہ سندھ کے شہروں حیدر;200;باد، ٹنڈوالہار، ٹھٹھہ، میرپورخاص، مٹیاری اور بدین میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی ۔ حیدر;200;باد شہر میں بارش کی بوندیں پڑتے ہی شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ۔ تلسی داس، اسٹیشن روڈ، قاضی عبدالقیوم روڈ، فقیر کا پڑ، پھلیلی نیو کلاتھ مارکیٹ روڈ کے علاقوں میں پانی بھرگیا جبکہ قاسم ;200;باد، لطیف ;200;باد کے نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہے ۔ بارش کے باعث حیسکو ریجن کے 4 سوسے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے اور صوبے کی بڑی آبادی بجلی سے محروم ہوگئی ۔ ;200;زاد کشمیر کے مختلف حصوں اور خیبرپختونخوا کے علاقوں سوات اور دیر میں بھی بارش ہوئی ہے ۔
ایس کے نیازی کی پروگرام’’ سچی بات‘‘ میں اہم گفتگو
پاکستان گروپ آف نیوز پیپرز کے چیف ایڈیٹر اور روز نیوز کے چیئرمین ایس کے نیازی نے پروگرام ’’ سچی بات ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کا ایشو دن بدن بڑھ رہا ہے ، میں افغانستان میں رہا ہوں ، بھارت وہاں خانہ جنگی کےلئے اسلحہ پہنچا رہا ہے ، شاہ محسود نے دودن صلح کی ، چوتھے دن پھر لڑ پڑے ، افغانستان اور امریکہ کے حوالے سے جماعت اسلامی عمران خان کے بیانات کی حمایت کر رہی ہے ، یعنی کہ جماعت اسلامی پی ٹی آئی کی قربت میں جارہی ہے ، جب عمران خان اور جماعت اسلامی کا بیانیہ ایک ہے تو مطلب یہ دونوں ایک ہیں ، ہر آدمی عمران خان سے شکوہ کرتاہے ، اس کا ساتھ تو دیتا نہیں اس کے ساتھ ٹیم ایسی ہے جو اس کا بیڑا غرق کرتی ہے ، سراج الحق آج بھی کرائے کے گھر میں رہتے ہیں ، سراج الحق کو سب سے زیادہ میرا میڈیا کور کرتا ہے ، جو آدمی کام کر رہا ہے اس کی مد د کریں ، جماعت اسلامی امریکہ کے حوالے سے عمران خان کے ساتھ ایک جان و قالب ہیں ، یہ اچھی بات ہے ، ہم جماعت اسلامی کے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ان کا کوئی کردار ہو ۔ دلیپ کمار ہمارے بڑے اچھے دوست تھے ، وہ ایک بہت بڑے اداکار تھے ، دلیپ کمار جو داغ مفارقت دے گئے وہ کمی پوری ہونا بہت مشکل ہے ، قوی خان الفاظ کا چناءو اپنے آپ میں ثانی نہیں رکھتا ، سعید مہدی ہمارے مہربان ہیں ، ان کے گھر گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے دلیپ کمار پر پروگرام کرنا ہے ، دلیپ کمار بہت بڑے ہیرو تھے ، اور عمران خان کے حوالے سے انہوں نے بڑی تعریف کی ، دلیپ کمار ہمارے دوست تھے ، دو دن ہمارے گھر رہے ، ہم نے ایک تقریب میں دلیپ کمار کو بلایا تو وہ چلے آئے ، سب نے کھڑے ہو کر ان سے محبت کا اظہار کیا ۔