برطانیہپاکستانفٹ بالیورپ

یورو کپ میں شکست: برطانیہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وبا کے باعث ایک سال تاخیر سے ہونے والے یوروکپ2020 کے فائنل میں ٹورنامنٹ کے 33 میچوں میں ناقابل شکست اٹلی نے پینالٹی شوٹ میں 3 کے مقابلے میں 2 گول سے انگلینڈ کو شکست دیدی۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی یورپ کا نیا فٹبال چیمپئین بن گیا

لندن کا ویمبلی اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور برطانیہ نے صرف دوسرے منٹ میں گول کرکے برتری حاصل کرلی تھی جسے اٹلی نے 67 ویں منٹ میں برابر کردیا۔ اضافی وقت میں بھی فیصلہ نہ ہوسکا۔ پینالٹی شوٹس پر انگلینڈ کے 3 کھلاڑی گول کرنے میں ناکام رہے اور اتفاق سے تینوں سیاہ فام تھے۔

مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں 21 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ 50 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بھی گول مس کرنے والے تینوں سیاہ فام کھلاڑیوں کو شکست کا ذمہ دار ٹھہرا کر نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یورو کپ سے پہلے اسٹیڈیم میں بد نظمی کیوں پھیلی؟

وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی ٹوئٹ میں فائنل میں شکست کو “دل شکستہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں نے ہیروز کی طرح مقابلہ کیا اور بہترین کھیل پیش کیا جس پر انہیں سراہا جانا چاہیئے۔

اپنی ایک اور ٹویٹ میں وزیر اعظم نے سیاہ فام کھلاڑیوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فیفا سمیت دیگر تنظیموں نے بھی کھلاڑیوں کو نسل پرستی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں: یورو کپ سیمی فائنل: انگلینڈ کی فتح پر سوالات اُٹھنا شروع ہوگئے

آراء:
18

مزید دکھائیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button