غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وبا کے باعث ایک سال تاخیر سے ہونے والے یوروکپ2020 کے فائنل میں ٹورنامنٹ کے 33 میچوں میں ناقابل شکست اٹلی نے پینالٹی شوٹ میں 3 کے مقابلے میں 2 گول سے انگلینڈ کو شکست دیدی۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی یورپ کا نیا فٹبال چیمپئین بن گیا
لندن کا ویمبلی اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور برطانیہ نے صرف دوسرے منٹ میں گول کرکے برتری حاصل کرلی تھی جسے اٹلی نے 67 ویں منٹ میں برابر کردیا۔ اضافی وقت میں بھی فیصلہ نہ ہوسکا۔ پینالٹی شوٹس پر انگلینڈ کے 3 کھلاڑی گول کرنے میں ناکام رہے اور اتفاق سے تینوں سیاہ فام تھے۔
انگلینڈ کے فٹ بال گولیوں…. تین شیروں نے میرا کیس کھو دیا۔# یورو 2020 فائنل pic.twitter.com/7iLat8K3Yj
– marumo_m (marumommekwa) 12 جولائی ، 2021
مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں 21 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ 50 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بھی گول مس کرنے والے تینوں سیاہ فام کھلاڑیوں کو شکست کا ذمہ دار ٹھہرا کر نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یورو کپ سے پہلے اسٹیڈیم میں بد نظمی کیوں پھیلی؟
اس کا خاتمہ ایک دل دہلا دینے والا نتیجہ تھا # یورو 2020 لیکن گیرتھ ساؤتھ گیٹ اور اس کا @انگلینڈ اسکواڈ ہیروز کی طرح کھیلا۔ انہوں نے قوم کو فخر اور عظیم کریڈٹ کے مستحق کیا ہے
– بورس جانسن (@ بورس جانسن) 11 جولائی ، 2021
وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی ٹوئٹ میں فائنل میں شکست کو “دل شکستہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں نے ہیروز کی طرح مقابلہ کیا اور بہترین کھیل پیش کیا جس پر انہیں سراہا جانا چاہیئے۔
انگلینڈ کی یہ ٹیم ہیرو کی حیثیت سے سراہنے کے مستحق ہے ، سوشل میڈیا پر نسلی طور پر زیادتی نہ کی جائے۔
اس خوفناک زیادتی کے ذمہ داران کو خود ہی شرم آنی چاہئے۔
– بورس جانسن (@ بورس جانسن) 12 جولائی ، 2021
اپنی ایک اور ٹویٹ میں وزیر اعظم نے سیاہ فام کھلاڑیوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فیفا سمیت دیگر تنظیموں نے بھی کھلاڑیوں کو نسل پرستی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: یورو کپ سیمی فائنل: انگلینڈ کی فتح پر سوالات اُٹھنا شروع ہوگئے
آراء:
18