کراچی (ایچ آر این ڈبلیو) کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ ٹل گیا لیکن طوفانی ہوائیں خوب چلیں۔
گرد آلود ہواؤں اور تیز آندھی سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔۔ مختلف حادثات میں دو بچوں اور خاتون سمیت پانچ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔
وزیراعلیٰ کے واضح احکامات کے باوجود شہر سے بل بورڈ نہ اتارے جا سکے ۔ راشد منہاس روڈ پر نجی مال کا بل بورڈ گرنے سے ایک شخص زخمی ہوا ۔۔ مٹی کے طوفان اور آندھی سے کچے مکانات کے ساتھ ساتھ بلندو بالا عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔ آئی چندریگر روڈ پر نجی بینک کے ہیڈ آفس کی شیشے کی دیواریں ہوا کے دباو کا مقابلہ نہ کر سکیں اور پتوں کی طرح گر گئیں۔
شدید آندھی سے گھروں اور فیکٹریوں کی چھتیں اڑ گئیں۔ بلدیہ ٹاؤن میں مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون اور ایک مرد جاں بحق جبکہ گھر کی دیوار تلے دب کر ایک شخص ہلاک ہوا۔
شیرشاہ میں دیوار گرنے سے بچہ جاں بحق ہوا۔۔ کلفٹن تین تلوار کے قریب پلازہ سے گرکر بچہ دم توڑگیا ۔۔
اورنگی ٹاؤن نمبر تیرہ میں مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین زخمی ہو گئیں ۔۔ادھر ڈینسو ہال کے قریب عمارت کی بالکونی گرگئی، ایک شخص شدید زخمی ہوا جبکہ گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔