برابری کے حقوقپاکستانحقوقدینیات

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری |

– آواز ڈیسک –

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے نئے سال کی آمد پر پوری قوم کو تجدید عہد کرنا ہوگا کہ ملک کی خوشحالی، سلامتی اور استحکام کے لیے انفرادی کردار ادا کیاجائے گا۔ باہمی اتحاد و اخوت کے جذبوں سے سرشار ہو کر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ہر قسم کے تعصبات، دوریوں اور نفرتوں کو مٹا کر رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہی ہم سب کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا مادر وطن کسی مخصوص مسلک کی جاگیر نہیں بلکہ اس میں بسنے والے ہر فرد کو بلاتخصیص مذہب و ملت برابری کے حقوق حاصل ہیں۔مختلف مسالک کے مابین موجود اختلافات کی بنیاد علمی و تاریخی ہے جسے ملک دشمن قوتیں آپس کی دشمنی میں بدلنا چاہتی ہیں۔ہم مشترکہ دشمن کے نشانے پر ہیں۔ ہمیں فروعی اختلافات کو نظر انداز کر کے اس دشمن کا درک کرنا ہو گا جو ایک خودمختار اور پُرامن اسلامی ریاست کو جہنم بنانے پرتُلا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز ہم سب کی شناخت اور ہمارے عقیدوں کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ہماری سلامتی ارض پاک کی سالمیت و بقا سے مشروط ہے۔ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا۔نئے سال کا آغاز پوری قوم اس عزم اور عہد کے ساتھ کھڑے ہوں کہ ہر اس قوت کی مخالفت کی جائے گی جو ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی کوشش کرتی ہو۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک کی ترقی میں ہر شخص اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرے گا۔کسی بھی ایسی مذہبی و سیاسی جماعت کے آلہ کار کا کردار قطعاََ ادا نہیں کیا جائے گا جس کا مقصد ملک میں انارکی پھیلا کر سیاسی ،معاشی، تجارتی یا اقتصادی نظام کو پٹری سے اتارنا ہو۔انہوں نے کہا کہ پُرامن پاکستان ہی ہم سب کے لیے کامیابی کی نوید ثابت ہو سکتا ہے۔

جملہ حقوق بحق مصنف و ناشرمحفوظ ہیں .
آواز دینی ہم آہنگی، جرات اظہار اور آزادی رائے پر یقین رکھتا ہے، مگر اس کے لئے آواز کا کسی بھی نظریے یا بیانئے سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ کو مصنف یا ناشر کی کسی بات سے اختلاف ہے تو اس کا اظہار ان سے ذاتی طور پر کریں. اگر پھر بھی بات نہ بنے تو ہمارے صفحات آپ کے خیالات کے اظہار کے لئے حاضر ہیں. آپ نیچے کمنٹس سیکشن میں یا ہمارے بلاگ سیکشن میں کبھی بھی اپنے الفاظ سمیت تشریف لا سکتے ہیں. آپکے عظیم خیالات ہمارے لئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں، لہٰذا ہم نہیں چاہتے کہ برے الفاظ کے چناؤ کی بنا پر ہم انہیں ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیں. امید ہے آپ تہذیب اور اخلاق کا دامن نہیں چھوڑیں گے. اور ہمیں اپنے علم سے مستفید کرتے رہیں گے.

مزید دکھائیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button