علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے لڑی جانے والی اس جنگ میں سب نے مجاہدانہ کردار ادا کرنا ہے، جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرکے سوشل میڈیا کو دشمن کے خلاف اپنا مورچہ بنا لیں، یہ بات سب کو ذہن نشین رکھنی ہوگی کہ کسی کے مقدسات کی توہین حرام ہے، ہمیں ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہونے کی بجائے دشمنوں کے خلاف باہم ملکر بابصیرت کردار ادا کرنا ہوگا، دشمن امت مسلمہ کے مختلف مسالک کے درمیان اختلافات پیدا کرکے ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے، اس نکتے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ہمارا اتحاد ہی وہ مضبوط اور موثر ہتھیار ہے، جس سے اسلام اور وطن عزیز کے دشمنوں کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ففتھ جنریشن وار شخصی نہیں بلکہ فکری ہے، ہماری کسی شخصیت سے دشمنی نہیں بلکہ اس فکر سے اختلاف ہے، جس کے ذریعے معاشرے میں متشدد رویوں کی آبیاری کی جا رہی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں کسی بھی ایسی قوت کو پنپنے نہیں دیا جائے گا، جو تکفیر اور شدت پسندی کا پرچار کرتی ہو، دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ میں سب سے زیادہ نقصان ہماری قوم نے اٹھایا ہے، ملک دشمنوں کے خلاف جیتی ہوئی جنگ کو ہار میں بدلنے کا خواب دیکھنے والے قطعی مغالطے میں ہیں، اس ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہاتھوں میں ہے، پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ ففتھ جنریشن وار کا حصہ ہے، وہ لوگ جو کل تک اقتدار کے مزے لوٹتے رہے، آج انہی لوگوں نے ملک دشمنوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے پاک فوج کے خلاف زبان درازی کرکے پوری قوم کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے، ملک دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے عوام، حکومت اور پاک فوج سب ایک پیج پر ہیں۔